اخلاص کسے کہتے ہیں
ایک اللہ والے تجارت کیا کرتے تھے جب وہ صبح گھر سے نکلتے تو دوپہر کا کھانا لے کر نکلتے تھے راستے میں جاتے ہوئے اپنا کھانا کسی سائل کو دے دیتے اور خود شام کو گھر جاکر کھانا کھاتے۔ گھر والے سمجھتے تھے دن کا کھانا دکان پر کھاتا ہوگا دکان والے سمجھتے تھے گھر سے کھا کر آتا ہوگا۔ اس طرح انہوں نے 30 سال روزے رکھے اور کسی کو پتہ نہ چلنے دیا۔ آخر ان کی وفات کے بعد یہ معاملہ کھلا اسے اخلاص کہتے ہیں۔
ایک صحابی رضی اللہ عنہ کی نصیحت
ایک آدمی نے حضرت ابی بن کعب رضی اللہ عنہ کی خدمت میں عرض کیا اے ابوالمنذر! آپ مجھے کچھ وصیت فرمادیں۔ فرمایا لایعنی والے کام میں ہرگز نہ لگو اور دشمن سے کنارہ کش رہو اور دوست کے ساتھ ہمیشہ چوکنے ہوکر چلو ( یعنی وہ دوستی میں تم سے کوئی غلط کام نہ کروالے) زندہ آدمی کی انہیں باتوں یعنی نیک اعمال اور اچھی صفات پررشک کرتے ر ہو اور اپنی حاجت اس آدمی سے نہ طلب کرو جسے تمہاری حاجت پوری کرنے کی پرواہ نہیں ہے۔
انمول موتی
٭جس گھر میں نظم و ضبط اور حسن اخلاق نہ ہو وہ گھرتباہ ہوجاتا ہے بالکل اسی طرح جس دل میں رب سے ملاقات کا شوق نہ ہو تو وہ دل بھی تباہ ہو جاتا ہے۔ ٭جو گناہ پر پچھتائے اسے ولی سمجھو‘ جو پرواہ نہ کرے اسے گنہگار انسان سمجھو‘ جو گناہ کرکے اترائے اسے شیطان سمجھو۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں